رفتار…
(مانتو)
سوال یہ ہیں کی
جو چیز جیسی ہیں
اسے ویسے ہی پیش کیو نا کیا جائے
میں توہ بس اپنی کہانیوں کو
ایک آئینہ سمجتا ہوں
جسمیں سماج اپنے آپکو دیکھ سکے۔۔
(رفتار)
آئینہ نا دیکھنا چاہیں سماج میرا
پوچھے میرا کل نا دیکھتے یہ آج میرا
کھودتے کھروڑتے یہ میری گلطیاں
میں بھی چل دیا
میری سوچ پے ہیں راج میرا
کان بینڈ، آنکھے بینڈ، انکی مہ پے تالے
انپے زور نا کی ستیہ پے پرکاش ڈالے
بولی سچ جو اسکے چہرے پے تیزاب ڈالے
گھوم پھر کھلے میں
اور جلے جو وہ نقاب ڈالے
آف آف آف ہیں، دماغ سبکا آف ہیں
زمانہ کیا کہےگا
اسکا ہی توہ سبکو خوف ہیں
دابکے جیتے ہیں
دابنے کے یہ آدھی ہیں
سے☓ نشیدھ ہیں توہ اتنی کیو آبادی ہیں
لوگ یہ ہیں آتما سے کھوکھلے
خود کرے توہ ٹھیک باقی۔۔ غلط
ڈاگلے!
گالی دے دوں ہندی میں توہ
بولی ایسا کیوں کیا
پھ٭٭ک کیوں ہیں کول
جانے غلط کیو ہیں چ٭٭٭یا
(مانتو)
کیا اس طرح کے الپھاج
ہمیں سڑکو پے سنایی نہیں پڑتے۔
مانتو ایک انسان ہیں۔۔ (کس۴)
مجھ پر الزام ہیں۔۔ (کس۳)
مانتو ایک انسان ہیں
(رفتار)جات میں یہ باٹتے ہیں
بات کے یہ کاٹتے ہیں
کٹنے والے خط پے ہیں
انکی موج رات میں ہیں
لال بتی والی گدّی
گلاس انکی ہاتھ میں ہیں
رجنیتی میں ہیں چور
پولیس انکی ساتھ میں
میری باتیں تمکو سچ نہیں لگتی
سچی باتیں تمکو یار پچ نہیں سکتی
مجھسے نا-سمجھ ہیں دگنے میری ایج کے
ایک پیر قبر مے یہ بھوکھے ہیں دیہیج کے
بیٹیوں کو مارتے
بیٹیاں نا پالتے
بیٹیوں پے دوسرو کی نظرے گندی ڈالتے
لڑکیاں پٹک انکو بوندی بولتے ہیں
اور جو رانی نا ہو انکو سالے ر٭٭دی بولتے ہیں
باپ روز ماں پے ٹھوس ہاتھ جو اٹھاییگا
بےزبان بولنے سے پہلے سیکھ جائیگا
مرد تب بنےگا جب تو اورتیں دبائیگا
سوچ یہ رہی توہ جلدی دیش دوب جائیگا
(مانتو)
میں اس سوسائٹی کی چولی کیا اتارونگا
جو پہلے سے ہی ننگی ہیں
اسے کپڑے پہنانا میرا کام نہیں ہیں
میں کالی تختی پر
سفید چلک استعمال کرتا ہوں
تاکہ کالی تکتی اور نمایا ہو جائے
مانتو ایک انسان ہیں
(رفتار)
میںنے گھنٹو پڑا ہیں تمکو مانتو
تمہارے جیسا بنو کرے میرا من توہ
ان بندو کو سچ نہیں دکھتا
ستر سال آزادی کے
سچ آج بھی نہیں بکتا
(مانتو)
اگر آپ میری کہانیوں کو
بردشٹ نہیں کر سکتے
توہ اسکا مطلب یہ ہیں
کی یہ زمانہ ہی نقابل-ای-بردشٹ ہیں
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.