ہو منظرات،ہو منظرات گھر آئی،
ہتھیلیوں پے رنگوائی لالی
او چندا جیسے مکھڑے پے
شرم آئی لالی
ہو منظرات گھر آئی،
ہتھیلیوں پے رنگوائی لالی
کیسی الجھن ٹوٹی دھڑکن،
ہسی میں میںنے درد چھپایے
راہوں میں سبھی لمحے اجنبی
جانے کہا سفر لے جائے
بیچانی نے طوفانوں سے ،
بیچانی نے طوفانوں سے
سانسیں بھر ڈالی
ہو منظرات گھر آئی،ہتھیلیوں پے رنگوائی لالی
بولی یہ کنگنا، بابل کا انگنا
ہیں سارے ہی جہاں سے پیارا
جنمو جنم مجھے بابل یہی ملے
نا رشتہ کبھی ٹوٹے ہمارا
ہر ایک گل کو،ہر ایک گل کو،
ناجوں سے منے
ہو منظرات،
ہو منظرات گھر آئی،
ہتھیلیوں پے رنگوائی لالی
او چندا جیسے
مکھڑے پے شرم آئی لالی
ہو منظرات، ہو منظرات گھر آئی،
ہتھیلیوں پے رنگوائی لالی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.