ہر لمحہ دیکھنے کو
تجھے انتظار کرنا
تجھے یاد کرکے اکثر
راتوں میں روز جگنا
بدلا ہوا ہیں کچھ توہ
دل ان دنو یہ اپنا
کاش وہ پل پیدا ہی نا ہو
جس پل میں نظر تو نا آئے
کاش وہ پل پیدا ہی نا ہو
جس پل میں نظر تو نا آئے
گر کہیں ایسا پل ہو
توہ اس پل میں مار جائیں
مار جائیں، مار جائیں
مار جائیں ہو مار جائیں
مار جائیں، مار جائیں
مار جائیں ہو مار جائیں
تجھسے جدا ہونے کا
تساوور ایک گناہ سا لگتا ہیں
جب آتا ہیں بھیڑ میں اکسرمجھکو تنہا کرتا ہیں
خواب میں بھی جو دیکھ لے یہ
رات کی نیندیں اڑ جائیں
مار جائیں، مار جائیں
مار جائیں ہو مار جائیں
مار جائیں، مار جائیں
مار جائیں ہو مار جائیں
اکثر میرے ہر ایک پل میں
کیوں یہ سوال سا رہتا ہیں
تجھسے میرا تعلق ہیں
یہ کیسا، آخر کیسا رشتہ ہیں
تجھکو نا جس دن ہم دیکھیں
وہ دن گزر ہی کیوں نا پایے
مار جائیں، مار جائیں
مار جائیں ہو مار جائیں
مار جائیں، مار جائیں
مار جائیں ہو مار جائیں
مار جائیں، مار جائیں
مار جائیں ہو مار جائیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.