مست آنکھوں میں
مست آنکھوں میں شرارت
کبھی ایسی تو نا تھی
کبھی ایسی تو نا تھی
یوہی شرما نے کی عادت
کبھی ایسی تو نا تھی
کبھی ایسی تو نا تھی
مست آنکھوں میں
مست آنکھوں میں شرارت
کبھی ایسی تو نا تھی
کبھی ایسی تو نا تھی
او کوئی بجلی ہیں کی نس نس
میں جو لہرتی ہیں
مجھے کیا جانے
کہا لیکے اڑی جاتی ہیں
مجھے کیا جانے
کہا لیکے اڑی جاتی ہیں
شو انگڑائی آئی قیامت
کبھی ایسی تو نا تھی
کبھی ایسی تو نا تھی
دل دھڑکتا ہیں تو چہرے
پائے نکہار آتا ہیں
وہ تو وہ ہیں مجھے
اپنی پائے پیار آتا ہیں
وہ تو وہ ہیں مجھے
اپنی پائے پیار آتا ہیں
جیسی اب ہیں اپنی حالت
کبھی ایسی تو نا تھی
کبھی ایسی تو نا تھی
کبھی ایسی تو نا تھی
او بہکی بہکی ہوئی
نظروں کا سلام آتا ہیں
دل ای بیتاب تیہر
انکا پیام آتا ہیں
ہیں جو اب مجھا پائے عنایت
کبھی ایسی تو نا تھی
کبھی ایسی تو نا تھی
مست آنکھوں میں
مست آنکھوں میں شرارت
کبھی ایسی تو نا تھی
کبھی ایسی تو نا تھی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.