ہاں بارشوں کا وہ مہینہ
بھول پائیںگے کبھی نا
ہاں بارشوں کا وہ مہینہ
بھول پائیںگے کبھی نا
زلف سے جب پانی جھٹکا
تونے جھوم کے
ہائے ایسی خوبصورت
بھول بیٹھے ہم شرافت
لوٹ آئی پاگل آنکھیں
تمکو چوم کے
عشق تھا یا زہر چڑھ گیا تھا
عشق تھا یا زہر چڑھ گیا تھا
ہوش میں آج تک نا آ پائے
مست نظروں سے اللہ بچایے
مست نظروں سے اللہ بچایے
ہو حسن والوں سے اللہ بچایے
مست نظروں سے اللہ بچایے
ہو حسن والوں سے اللہ بچایے
عاشقی قاتلوں کی گلی ہے
عاشقی قاتلوں کی گلی ہے
جیتے جی کوئی واپس نا آئے
مست نظروں سے اللہ بچایے
ہو حسن والوں سے اللہ بچایے
حسن والوں سے اللہ بچایے
ہم ہم اکیلے تھے مزے میں
بن پئے ہی تھے نشے میں
ایک دن ہمیں راستے میں
مل گئے پھر تم
رانجھے مجنو اگلے پچھلے
یاد آئیں جب ہم پھسلے
ہنس کے لیلی جان نکلے
ایسی شاطر تم
توبہ توبہ وہ تلوار آنکھیں
توبہ توبہ وہ تلوار آنکھیں
چیر ڈالا جگر ہائے ہائے
مست نظروں سے اللہ بچایے
مست نظروں سے اللہ بچایے
ہو حسن والوں سے اللہ بچایے
حسن والوں سے اللہ بچایے
ہم تمہارے تمہارے تمہارے ہوئے
ہم تمہارے تمہارے تمہارے ہوئے
خاک تھے پہلے اب تو ستارے ہوئے
ہم تمہارے تمہارے تمہارے ہوئے
اسکی ریہمت کے ایسے اشارے ہوئے
اسکی ریہمت کے ایسے اشارے ہوئے
تم ہمارے ہمارے ہمارے ہوئے
ہاں عشق اپنا ہے معصوم اسکو
عشق اپنا ہے معصوم اسکو
دشمنوں کی نظر لگ نا جائے
بری نظروں سے اللہ بچایے
بری نظروں سے اللہ بچایے
عشق والوں کو اللہ بچایے
بری نظروں سے اللہ بچایے
ہاں عشق والوں کو اللہ بچایے
عشق والوں کو اللہ بچایے
عشق والوں کو اللہ بچایے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.