دن ہیں نئے، پر ہیں یادیں پرانی
یادوں میں تیری بھی ہیں ایک کہانی
دن ہیں نئے، پر ہیں یادیں پرانی
یادوں میں تیری بھی ہیں ایک کہانی
کیا کیا ہمارے بھی قصے ہوئے دھ
ہم تم محبت کے حصے ہوئے دھ
جانے کہاں جاتے ہیں دن رلاکے
مستان مستان ربی ربی، یادیں اعضاڑی ربی ربی
مستان مستان ربی ربی، یادیں اعضاڑی ربی ربی
اب بھی میرے دل کے اس آئینے میں
تصویر تیری سجی ہیں تابھی سے
کوئی مٹا پایا ہیں نا اسہر پل تیری یاد آتی ہیں معصومیا
مستان مستان ربی ربی، یادیں اعضاڑی ربی ربی
مستان مستان ربی ربی، یادیں اعضاڑی ربی ربی
میری امدیں یہ مانگے دوائیں
یاروں کے ڈھلنے سے پہلے وہ آئے
تو بھی کبھی اپنی کسمے نبھائے
منزل توہ پا لے ذرا یادوں کا کاروا
مستان مستان ربی ربی، یادیں اعضاڑی ربی ربی
مستان مستان ربی ربی، یادیں اعضاڑی ربی ربی
مستان مستان ربی ربی، یادیں اعضاڑی ربی ربی
مستان مستان ربی ربی، یادیں اعضاڑی ربی ربی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.