مستی مے چھیڑکے ترانا کوئی دل کا
آج لٹاییگا خزانہ کوئی دل کا
مستی مے چھیڑکے ترانا کوئی دل کا
آج لٹاییگا خزانہ کوئی دل کا
پیار بہلتا نہیں بہلانے سے
پیار بہلتا نہیں بہلانے سے
لو میں چمن کو چلا ویرانے سے
شمع ہیں کب سے جدا پروانے سے
اشق تھامیگے نظر مل جانے سے
دل سے ملےگا دیوانا کوئی دل کا
آج لٹاییگا خزانہ کوئی دل کا
مستی مے چھیڑکے ترانا کوئی دل کا
آج لٹاییگا خزانہ کوئی دل کا
ملاکے وہ پہلے بہت شرمائیگی
ملاکے وہ پہلے بہت شرمائیگیاگے بڑھےگی مگر رک جائیگی
ہوکے قریب کبھی گھبرائیگی
اور قریب کبھی کھچ آئیگی
کھیل نہیں ہیں منانا کوئی دل کا
آج لٹاییگا خزانہ کوئی دل کا
مستی مے چھیڑکے ترانا کوئی دل کا
آج لٹاییگا خزانہ کوئی دل کا
مکھڑے سے زلف ذرا سرکاؤگا
مکھڑے سے زلف ذرا سرکاؤگا
سلجھیگا پیار الجھ میں جاؤگا
پاکے بھی ہائے بہت پچھتوگا
ایسا سقوں کہا پھر پوگا
اور نہیں ہیں ٹھکانا کوئی دل کا
آج لٹاییگا خزانہ کوئی دل کا
مستی مے چھیڑکے ترانا کوئی دل کا
آج لٹاییگا خزانہ کوئی دل کا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.