موسم یہ
کیوں بادل گیا
سینے سے کچھ
نکل گیا
اپنا کوئی مجھے
چھوڑ کے گیا
چلا گیا
آ آ
لکیریں رو پڑی
ہاتھوں میں کہیں
دل ہیں دکھا باتوں
باتوں میں کہیں
لکیریں رو پڑی
ہاتھوں میں کہیں
دل ہیں دکھا باتوں
باتوں میں کہیں
کیوں نیندیں
لگیں اب کانچ سی
سپنے سبھی آتھرا گئے
کیوں چلتے
ہوئے ہم اپنے ہی
سایے سے ٹکرا گئے
سوچا تھا کیاکیا ہو گیا
موسم یہ
کیوں بادل گیا
سینے سے کچھ نکل گیا
آ آ
دل میں تیرہ کہیں
خریدون وہ زمین
خرچون میں ابھی
جو سپنے ہیں سبھی
وہ ارمانوں کا
ہیں چھوٹا سا گھر
آ جاؤ تم میرے ہمسفر
میں تمہارے ہی
ساتھ رہوں عمر بھر
چاہا تھا یہ میںنے توہ پر
دو لمحوں میں
سب ختم ہو گیا
موسم یہ کیو بادل گیا
سینے سے کچھ نکل گیا
اپنا کوئی مجھے
چھوڑ کے گیا چلا گیا
موسم یہ کیوں بادل گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.