میز اڑا لو جوانی
رہے رہے نا رہے
میز اڑا لو جوانی
رہے رہے نا رہے
لہو میں پھر یہ راونی
رہے رہے نا رہے
میز اڑا لو
ہمارا جم بھرو
سوچنے کی بات نہیں
بس اتنا کم کرو
سوچنے کی بات نہیں
کے پھر یہ رات سہانی
رہے رہے نا رہے
میز اڑا لو
بھاری باہر میں
ارمان تو نکلے
ہم آجا آجا
حسین گناہ کیلزم تو اٹھا لے ہم
ہر ایک چز ہو
ہر ایک چز ہیں پانی
رہے رہے نا رہے
میز اڑا لو
یہ رات ڈھال کے کہی
کھول دے بھارم نا کوئی
یہ رات ڈھال کے کہی
کھول دے بھارم نا کوئی
کرم ہمارا کرے
تمپے کل ستم نا کوئی
جو آج ہیں ہو جو آج ہیں
وہ کہانی رہے
رہے نا رہے
میز اڑا لو جوانی
رہے رہے نا رہے
لہو میں پھر یہ راونی
رہے رہے نا رہے
میز اڑا لو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.