میحفل میحفل پھول حسیں کے
تم بکھرتے رہتے ہو
تنہائی میں ایک دواسا
درد چھپاتے رہتے ہو
میحفل میحفل پھول حسیں کے
مانا کے درد کے
دھرے ہیں ہم بھی ہیں
پاس کنارے ہیں
سنگ سنگ بہتے رہو
خاموشی ہمسے تو
باتونا راہو میں
ساتھ چلو بھی نا
گھام کو اکیلے نا سہو
میحفل میحفل پھول حسیں کیتم بکھرتے رہتے ہو
میحفل میحفل پھول حسیں کے
یہ لمحہ لگتا پرایا ہیں
اس میں ہی خوشیوں کا چھایا ہیں
جو تم یہ پل تھام لو
برسو میں کھلتے جو دیکھا تھا
سپنا سا پیارا سا اپنا سا
بکھرنے نا دو خاب کو
میحفل میحفل پھول حسیں کے
تم بکھرتے رہتے ہو
تنہائی میں ایک دواسا
درد چھپاتے رہتے ہو
میحفل میحفل پھول حسیں کے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.