میحفل میں جل اٹھی شمع،
پروانے کے لیے
پریت بنی ہیں دنیا میں،
مار جانے کے لیے
میحفل میں جل اٹھی شمع،
پروانے کے لیے
پریت بنی ہیں دنیا میں،
مار جانے کے لیے
چاروں طرف لگائے پھیرے،
پھر بھی ہردم دور رہے
الفت دیکھو آگ بنی ہیں،
ملانے سے مجبور رہے
یہی سزا ہیں دنیا میں
یہی سزا ہیں دنیا میں،
دیوانے کے لیے
پریت بنی ہیں دنیا میں،مار جانے کے لیے
مرنے کا ہیں نام محبت،
جلانے کا ہیں نام جوانی
پتھر دل ہیں سننے والے،
کہنے والا آنکھ کا پانی
آنسو آئے آنکھوں میں
آنسو آئے آنکھوں میں،
گر جانے کے لیے
پریت بنی ہیں دنیا میں،
مار جانے کے لیے
محفل میں جل اٹھی شمع،
پروانے کے لیے
پریت بنی ہیں دنیا میں،
مار جانے کے لیے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.