محکی ہواؤں میں
چاروں دشاؤں میں
نکلا میں آزاد ہوکے
منزل میری جانے کہاں ہیں
مجھکو نہیں ہیں پتا
محکی ہواؤں میں
چاروں دشاؤں میں
نکلا میں آزاد ہوکے
منزل میری جانے کہاں ہیں
مجھکو نہیں ہیں پتا
دل کہے جھوم لوں
آسمان چوم لوں
دل کہے جھوم لوں
آسمان چوم لوں
بیتے دن تنہائیی کے
مستی کے پل آئے ہیں
یاروں اس دیوانے کی
خوشیاں واپیس لائے ہیں
مجھکو ان ورانوں میں
لوٹ کے جانا نہیں
میرا انسے بھلاب ہیں کیا واسطہ
جو ملے ہر خوشی
درد ہیں کس بات کا
بے-خبر ہو گیا
میں کہاں کھو گیا
بے-خبر ہو گیا
میں کہاں کھو گیا
ہم تو ایسے پنچھی جو
پنجرے سے اڑ جاتے ہیں
کرتے اپنی مرضی کی
ہاتھ کسی کے نا آتے ہیں
ہم کو سارے زمانے کا
درد اور گھوم بھول جانا ہیں
کوششے تیری ساری
ہو جائیگی ناکام
چین سے نا کٹیگی
تیری سب-او-شام
یاد انکی جب آییگی
تو رلائے گا دل
اب کبھی نا انہے
بھول پاییگا دل۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.