مج آ جائے یہ کلی گھٹا
جو رت بھر برسے
یوہی آ آکے وہ لپٹے
ہمیں بجلی کے در سے
میں جب بھی دیکھتا ہوں
آپکی معصوم آنکھوں میں
اپنی بربدی نظر آتی ہیں مجھکو
میرے چہرے سے اپنی نگاہیں ہٹا لو
میرے چہرے سے اپنی نگاہیں ہٹا لو
کے شولو سے نازک بدن جل نا جائے
آئے طوفان جوانی کا
یہ برسات کی رات حسن کو دیکھ کے
ایمان بہک جاتا ہیں
میری گل دو پھول کھلتے ہوئے ہیں
بہاروں سے پہلے چمن جل نا جائےزارا دیکھ لےنے دو جی بھرکے مجھکو
زارا دیکھ لےنے دو جی بھرکے مجھکو
کے بھیگے بدن پر پھسلتی ہیں نظرے
تمہاری نظر کم نہیں نجلیو سے
اداؤ کا یہ بکپن جل نا جائے
لچکتی کمریا
مچلتی یہ بہیں
لچکتی کمریا
مچلتی یہ بہیں
میری جان سابو یار کے راستے ہیں
ابھی سے کیو اتنی بیچینیا ہیں
محبت کی میٹھی چبھن جل نا جائے
میرے چہرے سے اپنی نگاہیں ہٹا لو
کے شولو سے نازک بدن جل نا جائے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.