میرے چھیلا بھنور انگوری پیے
میرے چھیلا بھنور انگوری پیے
ہے نا کوئی نظر لگنا
تن من یوون انکو ارپن میں انکی نظروں
میرے چھیلا بھنور انگوری پیے
رے میرے چھیلا بھنور
جو میرے ہی مد مست جوانی
کھان کھان کھنکے کنگنا
ہو کھان کھان کھنکے کنگنا
تیری دیوانی بانکے سجنی
اویے تیری دیوانی بانکے سجنی
رے ناچو میں تیرہ انگنا
اویے ہوئے ناچو میں تیرہ انگنا
روپ ہیں رنگ ہیں یار کا سنگ ہیں
موسم ہیں مستہونا
ہو میرے چھیلا بھنور انگوری پیے
رے میرے چھیلا بھنور
چنچل بالک سادھو بانکے
یوں نا پیا مچل ریو یوں نا پیا مچل رے
بات یہ اپنی بن جائیگی
بات یہ اپنی بن جائیگی
آج نہیں تو کل رے
اویے ہوئے آج نہیں تو کل رے
ایک دن توہ رنگ لاییگا یہ
اپنا یہ ملنا ملانا
ہو میرے چھیلا بھنور انگوری پیے
رے میرے چھیلا بھنور
ایک تھا بیر اور ہم دونوں نے
آدھا آدھا باتا
آدھا آدھا باتا
دھیرے دھیرے نکل جائیگا
دھیرے دھیرے نکل جائیگا رے
اپنے بیچ کا کانٹا
اویے ہوئے اپنے بیچ کا کانٹا
تم تم ڈھونڈو آج اکیلے
جل جل جائے زمانہ
ہو میرے چھیلا بھنور انگوری پیے
رے میرے چھیلا بھنور۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.