میرے دل سے آ کے لپٹ گئے
یہ حسین نگاہ کبھی کبھی
میرے دل سے آ کے لپٹ گئے
اجی ہاں نظر نے کیا تو ہیں
یہ حسین گناہ کبھی کبھی
میرے دل سے آ کے لپٹ گئے
یہ نظر کی بجلیاں ٹوٹ کے
کہیں لے گن ہمیں لوٹ کے
یہ نظر کی بجلیاں ٹوٹ کے
کہیں لے گن ہمیں لوٹ کے
کریں کیا کے اپنی خوشی سے بھی
ہوئے ہم تباہ کبھی کبھی
اجی ہاں نظر نے کیا تو ہیں
یہ حسین گناہ کبھی کبھی
میرے دل سے آ کے لپٹ گئے
تو ہیں سامنے تو قرار ہیتیری بےرخی سے بھی پیار ہیں
تو ہیں سامنے تو قرار ہیں
تیری بےرخی سے بھی پیار ہیں
جب بھی روتہ روتہ کے روک لی
تیری ہم نے راہ کبھی کبھی
میرے دل سے آ کے لپٹ گئے
تجھے دیکھ لوں میں قریب سے
تجھے مانگ لوں میں نصیب سے
تجھے دیکھ لوں میں قریب سے
تجھے مانگ لوں میں نصیب سے
تیری شوخ زلف کے سایے میں
جو ملے پناہ کبھی کبھی
اجی ہاں نظر نے کیا تو ہیں
یہ حسین گناہ کبھی کبھی
میرے دل سے آ کے لپٹ گئے
یہ حسین نگاہ کبھی کبھی
میرے دل سے آ کے لپٹ گئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.