میرے دلدار کا بانکپن
ہائے بانکپن ہوئے بانکپن الاہ الاہ
میرے دلدار کا بانکپن الاہ الاہ
چاندنی سے تراشا بدن الاہ الاہ
دیکھکر جسکو ہریں بھی سجدہ کرے
سجدہ کرے ہا سجدہ کرے ہائے ہائے سجدہ کرے
او میری نجنی او میری نجنی گلبدن الاہ الاہ
اسی حسین مہجابین کی اون الاہ الاہ
پھول سے ہونٹھ ریشم سا تن الاہ الاہ
میرے دلدار کا بانکپن الاہ الاہ
وہ کنکھیوں سے انکا ہمیں دیکھنا ہا
ہمیں دیکھنا ہیہ ہمیں دیکھنا ہیہ
جبسے اسے دیکھا ہیں دیوانوں سی حالت ہیں
بیتاب ہیں ہر دھڑکن بیچائین طبیت ہیں
وہ سر سے قدم تک ایک محکی ہوئی جنت ہیں
چھنے سے بدن مساکے اس درجہ نزاکت ہیں
اخسار کرشمہ ہیں رفتار قیامت ہیں
دنیا میں وجد اسکا قدرت کی عنایت ہیں
وہ جسپے کرم کر دے وہ ساحدہ قسمت ہیں
وہ کنکھیوں سے انکا ہمیں دیکھنا ہا
ہمیں دیکھنا ہائے ہمیں دیکھنا
تر ترچھے، تر ترچھیتلانے کا فن الاہ الاہ
تر ترچھے چلانے کا فن الاہ الاہ
میرے دلدار کا بانکپن الاہ الاہ
سادگی میں چھپا شوکھیوں کا سما ،
شوکھیوں کا سما شوکھیوں کا سما
جس حسن کے جلوہ پر دل ہمنے لٹایا ہیں
وہ حسن جمینو پر تقدیر سے آیا ہیکدرت نے بدن اسکا فرسٹا سے بنایا ہیں
سورکر ہٹرنگو سے ہر انگ سجایا ہیں
گھنگھور گھہتاؤ کو جلفوں میں بسایا ہیں
بجلی کے تبسم کو نظروں میں بلایا ہیں
مہکے ہوئے پھولوں کو سانسوں میں رچایا ہیں
سادگی میں چھپا شوکھیوں کا سما،
شوکھیوں کا سما شوکھیوں کا سما
شوکھیوں میں،شوکھیوں میں،
وہ شرملاپن اللہ اللہ
شوکھیوں میں وہ شرملاپن اللہ اللہ
میرے دلدار کا بانکپن الاہ الاہ
گالوں میں گلابپن آنکھوں میں شربیپن
گردن کا بخام ہائے ہونٹھوں کا وہ نم ہائے
ڈالی سی کمر توبہ بارچھی سی نظر توبہ
برفی ہوئی باہیں ہیں مکھمیور نگاہیں ہیں
جالم ہیں حیا اسکیقاتل ہیں ادا اسکی
مستی سے بھاری ہیں وہ، ایک سبج پری ہیں وہ
چاندی کے کھلونے سی پھولوں کے بچھونے سی
چاندی کے کھلونے سی پھولوں کے بچھونے سی
گھالب کی گجھل جیسی ممتاج محل جیسی
کرکے دیدار یار آج دل جھوم اٹھا ،
آج دل جھوم اٹھا آج دل جھوم اٹھا
نور سے بھر گئے،نور سے بھر گئے،
جانو تن اللہ اللہ
نور سے بھر گئے جانو تن اللہ اللہ
میرے دلدار کا بانکپن
ہائے بانکپن ہوئے بانکپن الاہ الاہ
الاہ الاہ، الاہ الاہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.