نا سجدے میں دل
نا عبادت میں دل ہیں
بس آجکل تو بغاوت میں دل ہیں
ہم نا سجدے میں دل
نا عبادت میں دل ہیں
بس آجکل تو بغاوت میں دل ہیں
تیری وجہ سے تیری وجہ سے
منہ پھیر بیٹھے
ہیں اپنے کھدا سے
میرے نینا کافر ہو گئے ہو گئے
تیری گلیوں کے مسافر ہو گئے
میرے نینا کافر ہو گئے ہو گئے
تیری گلیوں کے مسافر ہو گئے
مجھ میں سب کچھ تیرا
نا ہیں اب کچھ میرا
ہوکے جدا سارے جہاں سے
ایک تیری اور چلی میری سانسینٹری وجہ سے تیری وجہ سے
منہ پھیر بیٹھے
ہیں اپنے کھدا سے
میرے نینا کافر ہو گئے ہو گئے
تیری گلیوں کے مسافر ہو گئے
میں جو موندو پلکیں
سپنے تیرہ دھڑکیں
تو ہی بتا اب تجھے پاکے
جائیں کہاں ہم تیرہ پاس آکے
تیری وجہ سے تیری وجہ سے
منہ پھیر بیٹھے
ہیں اپنے کھدا سے
میرے نینا کافر ہو گئے ہو گئے
تیری گلیوں کے مسافر ہو گئے
میرے نینا کافر ہو گئے ہو گئے
تیری گلیوں کے مسافر ہو گئے
نینا آ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.