پردیسیا یہ سچ ہیں پیا Pardesiya Yeh Sach Hai Piya Lyrics in Urdu
آؤ بچو آج تمہے
ایک کہانی سنتا ہوں میں
شیر کی کہانی سنوگے
ہوں
ہوں ہوں
میرے پاس آؤ میرے
دوستو ایک کصہ سنو
میرے پاس آؤ میرے
دوستو ایک کصہ سنو
کئی سال پہلے کی یہ بات ہیں
بولو نا چپ کیوں ہو گئے
بھیانک اندھیری
سی یہ رات میں
لیے اپنی بندوق
میں ہاتھ میں
گھنے جنگلوں سے گزرتا
ہوا کہی جا رہا تھا
گھنے جنگلوں سے گزرتا
ہوا کہی جا رہا تھا
جا رہا تھا
نہیں آ رہا تھا
نہیں جا رہا تھا
اف فو آگے بھی تو بولو نا
بتاتا ہو بتا ہو
نہیں بھولتی اف وہ جنگلے کی رات
مجھے یاد ہیں وہ تھی منگل کی رات
چلا جا رہا تھا مے ڈرتا
ہوا ہنومان چالیسا پڑھتا ہوا
بولو ہنومان کی جے
جے جے بجرنگبلی کی جے
ہا بولو ہنومان کی جیبولو بجرنگبلی کی جے
گھڑی تھی اندھیرا مگر سکت تھا
کوئی داس سوا داس کا بس وقت تھا
لرزتا تھا کوئل کی بھی کوک سے
برا ہال ہوا اس پے بھوکھ سے
لگا توڑنے ایک بیری سے بیر
میرے سامنے آ گیا ایک شیر
کوئی گگھگھی بنتی نظر پھر گئی
تو بندوق بھی ہاتھ سے گر گئی
میں لپکا وہ جھپکا
میں اوپر وہ نیچے
وہ آگے میں پیچھے
میں پیڑ پے وہ پیچھے
ارے بچاؤ ارے بچاؤ
میں دال دال وہ پات پات
میں پسینہ وہ باگ باگ
میں سر میں وہ تال میں
یہ جنگل پاتال میں
بچاؤ بچاؤ
ارے بھاگو رے بھاگو
ارے بھاگو
پھر کیا ہوا
کھدا کی قسم مزا
آ گیا مجھے مار کر
بےشرم کھا گیا
کھا گیا لیکن
آپ تو زندہ ہیں
ارے یہ جینا بھی کوئی
جینا ہیں للو آئیں
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.