مئی بھی ہیں مینا بھی ہیں
ساگر بھی ہیں سکی نہیں
دل میں آتا ہیں لگا دے آگ
میکھنے میں ہم
پھکا ماہتاب ہیں
جہار یہ شرب ہیں
ہیلے دل خراب ہیں
کیا کرو کیا کرو
آ بھی جا آ بھی جا
آ بھی جا
میرے سکھیا میرے دلربا
یہ نقب اٹھا یہ حساب ہٹا
تو نظر ملا تو نظر ملا
میرے سکھیا میرے دلربا
تیری آنکھ جمے شرب ہیں
تیرا رخ ہماری کتاب ہیں
تیری آنکھ جمے شرب ہیں
تیرا رخ ہماری کتاب ہیں
جیسے بجلیا بھی نا چو سکے
وہ سبب تیرا سبب ہیں
وہ سبب تیرا سبب ہائیے نقب اٹھا یہ حساب ہٹا
تو نظر ملا تو نظر ملا
میرے سکھیا میرے دلربا
تیرا نغمہ میرے ہی راگ مے
تیرا سوج تیرہ ربب ہیں
تیرا نغمہ میرے ہی راگ مے
تیرا سوج تیرہ ربب ہیں
مجھے اکڑیو سے پیلا دے تو
مجھے لیلے اپنی پناہ میں
مجھے لیلے اپنی پناہ میں
یہ نقب اٹھا یہ حساب ہٹا
تو نظر ملا تو نظر ملا
میرے سکھیا میرے دلربا
یوہی راکش کر مجھے مست کر
میری سیری میرے ہمسفر
میں کسی کے در پے نا جاؤنگا
میرے درد کا توہی چارا اگر
میرے درد کا توہی چارا اگر
یہ نقب اٹھا یہ حساب ہٹا
تو نظر ملا تو نظر ملا
میرے سکھیا میرے دلربا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.