میرے سکھ دکھ کا سنسار
تیرہ دو نینن میں
میرے سکھ دکھ کا سنسار
تیرہ دو نینن میں
اقرار کبھی انکار
اقرار کبھی انکار
تیرہ دو نینن میں
دو نینن میں
سکھ دکھ کا سنسار
تیرہ دو نینن میں
کوئی سیکھے انسے ستم دھنا
ہو ستم دھنا
کوئی سیکھے کوئی سیکھے انسے ستم دھنا
جھک جھک کے کچھ کچھ پھرمانا
پھر اٹھک کر سف مکر جانا
جھک جھک کے
جھک جھک کے کچھ کچھ پھرمانا
پھر اٹھک کر سف مکر جنکبھی پیار کبھی ٹکرار
اقرار کبھی انکار ت
ایرے دو نینن میں
دو نینن میں
سکھ دکھ کا سنسار
تیرہ دو نینن میں
یہی دوست یہی دشمن جیسے
ہو دشمن جیسے
یہی دوست یہی دوست
یہی دشمن جیسے
پل نے کٹے کی چبھن جیسے
پل مے کھل جائے چمن جیسے
پل مے کھل جائے چمن جیسے
کبھی ہر کبھی گلزار
تیرہ دو نینن میں
میرے سکھ دکھ کا سنسار
تیرہ دو نینن میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.