ساری ہسرت نکل دیتے ہیں
بہکی طبیت سنبھال دیتے ہیں
ہم اداؤ کے بانکپن سے یو
دل کو پل مے اچھل دیتے ہیں آہ
ہو ہو ہو ہو، ہو ہو ہو ہو
میری ہر ادا کے چرچے اب عام ہو گئے ہیں
جتنے بھی منچلے دھ اب غلام ہو گئے ہیں
میری ہر ادا کے چرچے اب عام ہو گئے ہیں
جتنے بھی منچلے دھ اب غلام ہو گئے ہیں
سارے شہر مے ہم تو
سارے شہر مے ہم تو بدنام ہو گئے ہیں
ہو ہو ہو ہو، ہو ہو ہو ہو
میری ہر ادا کے چرچے اب عام ہو گئے ہیں
جتنے بھی منچلے دھ اب غلام ہو گئے ہیں
سارے شہر مے ہم تو
سارے شہر مے ہم تو بدنام ہو گئے ہیں
ہو ہو ہو ہو، ہو ہو ہو ہو
آئی جوانی جبسے ہیرا ہو گئے ہیں
سبکے دلوں کی جیسے ہم جان ہو گئے ہیں
کس کس کو دل مے اپنے بسوتوبہ یہ کیسے میں یوون چھپاؤ
سبھی جوانی میرے انم ہو گئے ہیں
سر پے ہمارے کتنے الزم ہو گئے ہیں
سارے شہر مے ہم تو
سارے شہر مے ہم تو بدنام ہو گئے ہیں
ہو ہو ہو ہو، ہو ہو ہو ہو
سب میرے بھولیپن پے قربان ہو رہے ہیں
ہیں راتو کا چائے دن کا قرار کھو رہے ہیں
ہر کوئی مجھپے دل سے فدا ہیں
چاہت کا میری سبکو نشہ ہیں
بالی عمر مے کتنے الزم ہو گئے ہیں
عاشق سبھی ہمارے ہیہ رام ہو گئے ہیں
سارے شہر مے ہم تو
سارے شہر مے ہم تو بدنام ہو گئے ہیں
ہو ہو ہو ہو، ہو ہو ہو ہو
میری ہر ادا کے چرچے اب عام ہو گئے ہیں
جتنے بھی منچلے دھ اب غلام ہو گئے ہیں
سارے شہر مے ہم تو
سارے شہر مے ہم تو بدنام ہو گئے ہیں
ہو ہو ہو ہو، ہو ہو ہو ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.