او میری جان،
میری جان تو خفا ہیں تو کیا ہیا
یہ ستم یہ ادا ہیں تو کیا ہیا
میں تو بس ایک دیوانا ہو
حسن والے تو کھدا سے بھی روٹھ جاتے ہیں
حسن والے تو کھدا سے بھی روٹھ جاتے ہیں
یہ حسن کی ہیں عادت پرانی
تڑپے محبت ترسے جوانی
ہوٹھو پے شکوے آنکھوں میں پانی
ہم عاشقو کی ہیں یہ نشانی
او میری جان تو خفا ہیں تو کیا ہیا
یہ ستم یہ ادا ہیں تو کیا ہمیں تو بس ایک دیوانا ہو
حسن والے تو کھدا سے بھی روٹھ جاتے ہیں
حسن والے تو کھدا سے بھی روٹھ جاتے ہیں
میں بھی یہا ہو تو بھی یہی ہیں
اسپے صنم یہ روٹ بھی ہنسی ہیں
ایسا ستمگر ہویے کوئی کہی ہیں
ایسے متیرے لب پے نہیں ہیں
او میری جان تو خفا ہیں تو کیا ہیا
یہ ستم یہ ادا ہیں تو کیا ہیا
میں تو بس ایک دیوانا ہو
حسن والے تو کھدا سے بھی روٹھ جاتے ہیں
حسن والے تو کھدا سے بھی روٹھ جاتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.