کہاں ہو تم میری تنہیا
آواز دیتی ہیں
سلگتی رات بھی پرچھییا
آواز دیتی ہیں
میری عمر سے لمبی ہو گئی
بیران رات جدائی کی
ہو او بیران رات جدائی کی
دھول کی چادر اوڑھ کے سر پر
سو گئے چاند ستارے
برہ کی اگنی ایسی بڑکی
جل گئے بھاگ ہمارے
ناگن بن کر دستی ہیں
یہ گھڑیا تنہائی کیو یہ گھڑیا تنہائی کی
میری عمر سے لمبی ہو گئی
بیران رات جدائی کی
اتیرے میں بطخ رہے ہیں
نینا کھویے کھویے
بور بائیں تک او بےدردی
کیا جانے کیا ہویے
رکھ پایے تو رکھ دے آنچل
لاج میری رشوائی کی
او لاج میری رشوائی کی
میری عمر سے لمبی ہو گئی
بیران رات جدائی کی
او بیران رات جدائی کی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.