تالاب میں یوں کنکر پھینکو
کتنے ہی طوفان اٹھاڑے
ایک چلتی پھرتی لاش میں پھر
جینے کے ارمان جگاڑے
مل گن آج دو لہریں کچھ اس طرح
مل گن آج دو لہریں کچھ اس طرح
اب نا ساحل ملے تو کوئی گھوم نہیں
ہاتھ میں ہاتھ لے یوں ہی چلتے رہیں
اب نا منزل ملے تو کوئی گھوم نہیں
مل گن آج دو لہریں کچھ اس طرح
پیار کا ایک پل اتنا انمول ہیں
پیار بن سارے جیون کا کیا مول ہیں
پیار کا ایک پل اتنا انمول ہیں
پیار بن سارے جیون کا کیا مول ہیں
ساری دنیا میں جس پل کا چرچا رہے
ساری دنیا میں جس پل کا چرچا رہیسا ایک پل ملے تو کوئی گھوم نہیں
مل گن آج دو لہریں کچھ اس طرح
اب نا ساحل ملے تو کوئی گھوم نہیں
مل گن آج دو لہریں کچھ اس طرح
جی رہے دھ اسی آس پے ہی صنم
ایک نا ایک دن مل ہی جائینگے ہم
جی رہے دھ اسی آس پے ہی صنم
ایک نا ایک دن مل ہی جائینگے ہم
مل گئے تو ملی ایک نئی زندگی
مل گئے تو ملی ایک نئی زندگی
موت اب کل ملے تو کوئی گھوم نہیں
مل گن آج دو لہریں کچھ اس طرح
اب نا ساحل ملے تو کوئی گھوم نہیں
مل گن آج دو لہریں کچھ اس طرح
مل گن مل گن
مل گن مل گن
مل گن مل گن۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.