ملتی ہیں اہلیدن کو راہت نماز مے
پوشیدہ ہیں کھدا کی محبت نماز مے
ملتی ہیں اہلیدن کو راہت نماز مے
پوشیدہ ہیں کھدا کی محبت نماز مے
سن کر عزاں جو کوئی مسزد مے جائیگا
جنت مے اپنا گھر وہ یقینان بناییگا
اللہ کا کرم ہیں نمازی کے ویسٹ
سردش ہیں نارم ہیں نمز کے ویسٹ
مذہب کے ہر اسول کی سرتاج ہیں نماز
اور عاشقوں کے ویسٹ مے میہراز ہیں نماز
مشور ہیں یہ ایک نمازی کا وقیا
سہد کی وداعی کا گازی کا وقیا
رہے کھدا مے لڑنے چلا ایک نوجوا
رکست ہوا جو بیٹا تو بولی یہ اسکی ما
رکھا اسول پاک کی فرمان کا خیال
ایک وقت کی نماز بھی چھٹے نا میرے لال
جنت کی ہیں یہ پونجی بزرگو کی رائے مے
گازی نمک پڑھتے ہیں دیوو کے سایے مے
سمجھا چکی جب اپنی چہتے کو پیاری ماں
وعدہ کیا نماز کا رکست ہوا جاوا
دنیا جدائی کا یہ سما دیکھتی رہی
بیٹا چلا جہاد کو ماں دیکھتی رہی
کربن ہونے راج دلارا چلا گیا
افسوس بوڑھی ماں کا سہرا چلا گیا
ممتا تڑپ کے رہ گئی ارمان سو گئے
کل کصہ اس طرح سے کائی سال ہو گئے
ماں کی ہر ایک آرزو گھوم سے بادل گئی
بیٹے کا خط نا آیا نا کوئی خبر ملی
لیکن وہ ہر نماز مے کرتی تھی یہ دعا
اللہ مہ دکھانا مجھے میرے لال کا
ایک دن کا وقیا ہیں کے جب پڑھ چکی نماز
کہنے لگی کھدا سے کے آئے ربدیکر سج
رو رو کے تیرہ سامنے کب تک دعا کروایے وہ دن کے سکھر کا سجدہ ادا کرو
مشول تھی دھڑکانو مے وہ بےجدا
اور اس طرف دکھتا ہیں منظر یہ آسما
ایک زخم سا کلیجے پے تازہ لیے ہوئے
کچھ لوگ آ رہے ہیں جنجا لیے ہوئے
رنجو عالم سے انکا جگر پاس پاس ہیں
کاندھے پے ایک جوان مجاہد کی لاش ہیں
افسوس بوڑھی ماں کو اسی کی تلاش تھی
وہ لاش اس غریب کے بیٹے کی لاش تھی
رکھا گیا جنجا جب اسکے مکن پر
بجلی سی ایک چمکنے لگی آسمان پر
انڈیر ہیں جمانے پے کوئی اثر نہیں
بیٹے کی لاش آئی ہیں ماں کو خبر نہیں
دیکھیگی لاش ماں تو قیامت اٹھاییگی
مییات جوان بیٹے کی دیکھی نا جائیگی
کیا جرم ہیں ستم ہیں ادھر مار گیا جاوا
اور اس طرف کھدا سے دعا مانگتی ہیں ماں
وکیف ہیں تو غریب ابھاگن کے حل سے
اللہ اب ملا دے تو مجھے اپنے لال سے
آییگا میرا لال تو دودھا بناؤنگا
میں اسکے سر پے پھولو کا سیہرا سجاؤنگی
ہیں ایک ہی تو آسرا وہ مجھ غریب کا
گھر کا چراغ ہیں تو اجالا نصیب کا
جب مانگ کر دعا اٹھی وہ سہے بینسیب
دیکھا تمام لوگوں نے یہ وقیا عجیب
ایسا اثر دیہکایا دعاؤ نماز نے
مردے مے جان دل دی اس بینایاض نے
حیرت سے دیکھنے لگا ہر چھوٹا اور بڑا
بیٹا اٹھا اور اما کے قدمو پے گر پڑا
کیا لطف ہیں نماز پے یہ من جائیے
یعنی کھدا کی شان کے کربن جائیے
کربن جائیے کربن جائیے
کربن جائیے کربن جائیے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.