اس اتزار ای شوق کو جنمو کی پیاس ہیں
ایک شمع جل رہی ہیں تو وہ بھی اداس ہیں
محبت ایسی دھڑکن ہیں جو سمجھائی نہیں جاتی
جو سمجھائی نہیں جاتی
زبا پر دل کی بیچانی کبھی لائی نہیں جاتی
کبھی لائی نہیں جاتی
محبت ایسی دھڑکن ہیں
چلے آؤ، چلے آؤ تقاضا ہیں نگاہوں کا
چلے آؤ، چلے آؤ تقاضا ہیں نگاہوں کا
تقاضا ہیں نگاہوں کا
کسی کی آرزو ایسے تو جو ٹھکرائی نہیں جاتی
جو ٹھکرائی نہیں جاتمحبت ایسی دھڑکن ہیں جو سمجھائی نہیں جاتی
جو سمجھائی نہیں جاتی
محبت ایسی دھڑکن ہیں
میرے دل نے بچھائے ہیں سجدے آج راہو مے
میرے دل نے بچھائے ہیں سجدے آج راہو مے
سجدے آج راہو مے
جو حالت عاشقی کی ہیں وہ بتلائی نہیں جاتی
وہ بتلائی نہیں جاتی
محبت ایسی دھڑکن ہیں جو سمجھائی نہیں جاتی
جو سمجھائی نہیں جاتی
محبت ایسی دھڑکن ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.