لکھا ہیں آسمانوں پر
محبت کا یہ افسانا
محفل ہیں دل گشن
او چلی رہے رت رکسنا
چمن مے جہا دھ ہزاروں گلاب
وہی ایک شکاری بھی تھا جناب
کیا اسنے معصوم دل کا شکار
انہے ہو گیا آنکھو
آنکھو مے پیار
محبت ایک وعدہ ہیں یہ
وعدہ توڑ مت جانا
محبت ایک وعدہ ہیں یہ
وعدہ توڑ مت جانا
بنے ہو ہمسفر تو راستے
مے چھوڑ کر نا جانا
محبت ایک وعدہ ہیں
یہ وعدہ توڑ مت جانا
رکسنا رکسنا
تیرہ ہوتھ کا عاشق
تیرہ نم کا دیوانا
میرے دل مے ہیں تو
میری آنکھو مے تو
شامہ بانکے میں جلتی ہو
کھدا ہفز میں جلتی ہو
میرا دل ساتھ لے جانا
یہی کل رت پھر آنا
محبت کے دو پھول کھیلنے لگے
جمانے سے چھپکے وہ ملنے لگے
مگر ایک شب ہوا کیا سبب
وہ جانے جگر نا آئی نظر
صنم بیقرار کیا انزار
بہت دیر بد ہوا عشق شاد
وہ آئی مگر ای نصیب
نا وہ آن تھی نا وہ شان تھی
نا صحیح لباز نا اندازہ ای خاص
رکسنا کیا ہوا یہ کیاہل بنا رکھا ہیں
یہی ہیں رسمیں دنیا میں
باگوت کر نہیں سکتی
کسی سہری سے سہجھدی
محبت کر نہیں سکتی
میرا انزم کیا ہوگا
جو منظور ای کھدا ہوگا
جدا ہو جائینگے ہو مکیا
کبھی یہ ہو نہیں اسکتا
جمانے کے سبھی دستور
اب میں توڑ آئی ہو
وہ تکھتو تازہ وہ دولت
سبھی کچھ چھوڑ آئی ہو
محبت ایک وعدہ ہیں یہ
وعدہ توڑ مت جانا
محبت ایک وعدہ ہیں یہ
وعدہ توڑ مت جانا
بنے ہو ہمسفر تو راستے
مے چھوڑ کر نا جانا
محبت ایک وعدہ ہیں
مبارک ہو یہ آزادی
پیو یہ جم سہجھدی
نرلا جو موقا یہ اندازہ تھا
شکاری بڑا ہی دغا باج تھا
پیلا کر کوئی نیند والی سرب
اسے چھوڑ کر چل دیا وہ جناب
دوا کا اثر جب ذرا کم ہوا
کھلی آنکھ اسکی بہت گھوم ہوا
کھدا جانے وہ کھو گیا تھا کہا
جہا وہ گیا تھا وہ پہچی واہا
پڑا مست تھا وہ
نا تھا ہوش مے کسی غیر
لڑکی کی اگھوش مے
حکیقت ہیں کیا جب پتا چل گیا
کھدا کی قسم تن بدن جل گیا
اترنے لگا اسکی آنکھوں مے خون
کے بس تن لی اسنے بندوق یو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.