محبت کرنے والا
محبت کرنے والا
مفت میں بدنام ہوتا ہیں
محبت کرنے والا
مفت میں بدنام ہوتا ہیں
یہ بھولی شکل والے
کس قدر معصوم ہوتے ہیں
بڑے ہی سیدھے سادھے
نیک دل معلوم ہوتے ہیں
کوئی سورت نہیں ایسی کی
چوری انکی کھل جائے
اگر الزام بھی آئے توہ
انپر کس طرح آئے
جبان خاموش رہتی ہیں
نظر سے کام ہوتا ہیں
محبت کرنے والا
محبت کرنے والا
مفت میں بدنام ہوتا ہیں
کرے کوئی بھرے کوئی
ذرا قانوں توہ دیکھو
سمجھ میں ہی نہیں آتا ہیں
چھچھ مجمون توہ دیکھو
کھتایے آپکی لیکن سجا
ہم بےگناہوں کونجر ہم روکتے ہیں آپ بھی
روکو نگاہوں کو
اشارے آپ کرتے ہیں
ہمارا نام ہوتا ہیں
محبت کرنے والا
محبت کرنے والا
مفت میں بدنام ہوتا ہیں
جہاں پر حسن ہوتا ہیں
نظر خود تھائیر جاتی ہیں
قدم یادوں کا دمتک
ساتھ چھلکر لوٹ آتی ہیں
جراسا دیکھ لےنے پر
قیامت سر پے آئی ہیں
آر ہمنے تمہے دیکھا توہ
اسمیں کیا برائی ہیں
اسکو دیکھتے ہیں سب
جو جلوہ عام ہوتا ہیں
محبت کرنے والا
مفت میں بدنام ہوتا ہیں
محبت کرنے والا
مفت میں بدنام ہوتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.