محمد شاہ رنگیلے رے
محمد شاہ رنگیلے رے
بدلا تم بن اب میرا دن رتیا
محمد شاہ رنگیلے رے
محمد شاہ رنگیلے رے
بدلا تم بن اب میرا دن رتیا
محمد شاہ رنگیلے رے
ایجر نکل کے تیری گلی سے کہی چھلیے
ایجر نکل کے تیری گلی سے کہی چھلیے
تو بار بار یہی کہتا ہیں
دل کے وہی چھلیے
اسی لیے تو یہ میحفل سجایے بیٹھے ہیں
اسی لیے تو یہ میحفل سجایے بیٹھے ہیں
کے ہم چراغ نہیں دل جلایے بیٹھے ہیں
محمد شاہ رنگیلے رے
بدلا تم بن اب میرا دن رتیا
محمد شاہ رنگیلے رے
یہ بات کیا ہیں کی
دل جبسے تیری چاہا مے ہیں
یہ بات کیا ہیں کی
دل جبسے تیری چاہا مے ہیں
کہی وہ رنگ نہیں جو تیری نگاہوں مے ہیمیری نظر مے نہیں
کٹالو خون کے افسانے
میری نظر مے نہیں
کٹالو خون کے افسانے
چھلک رہے ہیں یہا
رنگ لاہو کے پیمنے
محمد شاہ رنگیلے رے
بدلا تم بن اب میرا دن رتیا
محمد شاہ رنگیلے رے
ادھر نا دیکھوگے کب تک
صنم کہو تو صحیح
ادھر نا دیکھوگے کب تک
صنم کہو تو صحیح
لگی ہوئی کسکی لگن کہو تو صحیح
میں ڈھونڈتا ہو وہ ایک گیت
زندگی کے لیے
میں ڈھونڈتا ہو وہ ایک گیت
زندگی کے لیے
کے زندگی بنے سنگیت آدمی کے لیے
محمد شاہ رنگیلے رے
بدلا تم بن اب میرا دن رتیا
محمد شاہ رنگیلے رے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.