موہن کی مرلیا باجے
ہو سن ٹھیس جیا پے مور لاگے
موہن کی مرلیا باجے
ہو سن ٹھیس جیا پے مور لاگے
دور کوئی مرلی کی دھن
پر گیت ملان کے گایے
جانے والے یاد میں تیری
نیند نا مجھکو آئے
جب چین سے دنیا سوئے
ہو ایک برہا تمر من جاگی
موہن کی مرلیا باجے
ہو سن ٹھیس جیا پے مور لاگے
رات کہے دھرتی پر جاگ مگ
چاندنی بن کر برسنیسے میں آ کے درس دکھا
جا ہائے میں رو رو ترسون
دل توڑ کے جانے والے
ہو موہے کچھ
نہیں تجھ بن ساجے
موہن کی مرلیا باجے
ہو سن ٹھیس جیا پے مور لاگے
لوٹی بہارے ساون
بتا ٹوٹ گئے وہ سپنے
جب سے پیا پردیس سدھارے
رہے نا دن وہ اپنے
ہائے برہا کے بادل کالے
ہو چھایا گھور آدھیرا مور آگے
موہن کی مرلیا باجے
ہو سن ٹھیس جیا پے مور لاگے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.