مجھے سینے سے لگا لو
مجھے سینے سے لگا لو
میں گر گیا رہ میں
مجھے باہوں میں اٹھا لو
مجھے سینے سے لگا لو
میں پھول ٹوٹا ڈالی سے
میں بچھڑا اپنے مالی سے
ضعلیم ہوا جہا جائیگی
مجھکو اڑا کے لے جائیگی
مجھے مٹنے سے بچا لو
مجھے مٹنے سے بچا لو
مجھے گودی میں اٹھا لو
کتنے نسبو والا ہیپیار جسنے ما کا پایا ہو
مانگے وہ کیا جس سے پیار سے
باپ نے گودی میں اٹھایا ہو
مجھے گودی میں اٹھا لو
مجھے گودی میں اٹھا لو
مجھے گودی میں اٹھا لو
میں وہی تیرا لال ہو ما جیسے
ایک پل نا گود سے ہٹتی تھی تو
میں جو ایک بار کبھی گرتا رہ میں
مجھپے سو بار کربن جاتی تھی
پھیر لی تنے آنکھے مجھے دیکھ کر
کیا میں اب تیری آنکھوں کا تارہ نہیں
کیا میں اب تیری آنکھوں کا تارہ نہیں
تارہ نہیں تارہ نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.