مہضمی نو نظمی
نو گلابدن نو دلنشی نو
مجھکو دلدار یار ایسا چاہئے
مجھکو دلدار یار ایسا چاہئے
چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو
ہا مجھکو تو دلدار ایسا چاہئے
مجھکو تو دلدار ایسا چاہئے
چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو
مہضمی نو نظمی
نو گلابدن نو دلنشی نو
صرارت ہیں اداؤ میں
محبت ہیں سداؤ میں
تیرہ ہوٹھو پے شبنم ہیں
کے ہیں انگور کے دانے
تیرہ گیسو نرالے ہیں
یہ کاجل سے بھی کالے ہیں
تیری آنکھے ہیں کی میکھانے ہیں
تیری باتو میں جادو ہیں
تیری سانسوں میں خوشبو ہیں
تجھے دیکھیں بنا
دلابر دیوانا دل نہیں منے
شوا میرے کسی کی تم
کبھی تعریف نا کرنا
یہی ایک راز تمکو سمجھانا ہیں
اپسرا نو سندری نو
گلابدن نو دلنسی نو
مجھکو دلدار یار ایسا چاہئے
چہرا جسکا تیرہ جیسا ہومجھکو تو دلدار ایسا چاہئے
چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو
قیامت کی ادا لایی
تو جنت سے چلی آئی
تیرہ جیسا نہیں کوئی
میرے ہمدم جمانے میں
جیسے چاہا کھیالو میں
جنہے دیکھا تھا خوابوں میں
انہی خوابوں کی تو طبیر ہیں
میرے محبوب میری جان
میری ہسرت میرے ارمان
تیرا ہی نام لکھا ہیں
میرے دل کے فسنے میں
میرے مجنو میرے رانجھا
میرے آغوش میں آجا
جڑی تجھسے میری تقدیر ہیں
چندنی نو منچلی انو
گلابدن نو نو دلنسی نو
مجھکو دلدار یار ایسا چاہئے
مجھکو دلدار یار ایسا چاہئے
چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو
مجھکو تو دلدار ایسا چاہئے
ہو مجھکو تو دلدار ایسا چاہئے
چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو
ہا چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو
ہا چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو
چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو
چہرا جسکا تیرہ جیسا ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.