سبرا کی چینی سے ٹرر ہیں
پرانا ہو توہ بہتر ہیں
غضب کی ذات مربا
چکھ لے رے بھییا
کے جتنے موسم دیکھیں ہو
للک اتنی ہی بھیتر ہیں
ہر ایک جزبات مربا
رکھ لے رے بھییا
مربا مربا
ہاں رے بھییا
ہیں بلبی مربا
ہاں رے بھییا
مربا مربا
ہیں بلبی مربا
سنیو رے
بڑھا ہی عجوبہ ماسنا ہیں
رکھ لے رکھ لے رے
رکھ لے رکھ لے رے
ہوآج مانا دکانوں مینہوں
آج مانا دکانوں میں
کانچ کے مرتبانوں میں
کیڈ ہیں یہ رکھا
ہر کسی کی رسوئی میں
اسنے امید سوکھی تھی
ہیں تابھی بن سکا
ہوئیسکے ذریے ہی جانا ہیں
میٹھا میٹھا سا ہوتا ہیں
زایکا درد کا
زبان کو کھلاے باتوں نے
زبان کو کھلاے بولیگا
پتے کی بات مربا
چکھ لے رے بھییا
کے جتنے موسم دیکھیں ہو
للک اتنی ہی بھیتر ہیں
ہر ایک جزبات مربا
رکھ لے رے بھییا
مربا مربا
ہاں رے بھییا
ہیں بلبی مربا
ہاں رے بھییا
مربا مربا
ہیں بلبی مربا
سنیو رے
بڑھا ہی عجوبہ ماسنا ہیں
لایا ہیں کھیالوں
میں لاکھ مربا
یادوں میں رہو توہ جانیں
جیون کا سرمایا
ہیں سکھ مربا
ہے جو بھی بھوجے وہی جانے
سنیو رے عجوبہ
بڑھا ہی ماسنا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.