مورکھ ہیں جو ساگر کی
موجوں مے پھس کر روتا ہیں
اس ساگر مے موجے ہیں
اسکا بھی کنارا ہوتا ہیں
چھوڑ دے نییا بھاور
مے در نہیں طوفان سے
چھوڑ دے نییا بھاور
مے در نہیں طوفان سے
مانگنے والے کو ملتی ہیں
مدد بھگوان سے
چھوڑ دے چھوڑ دے نییا
کہتے ہیں دنیا جیسے ظلم
او ستم کا نم ہیں
کہتے ہیں دنیا جیسے ظلم
او ستم کا نم ہیں
ٹھوکرے کھاکر سنبھلنا
ہی ہمارا کم ہیبھول تو ہوتی رہیگی
عمر بھر یہ تو تھان لو
چھوڑ دے چھوڑ دے نییا
اپنے مالک پر بھروشا
ہیں تجھے نادان
اپنے مالک پر بھروشا
ہیں تجھے نادان
گھوم تجھے کس بات کا ہیں
دیکھ دنیا سے نا در
منگتا ہیں کیو بھیکھ
دیا کی انسان سے
چھوڑ دے نییا بھاور
مے در نہیں طوفان سے
مانگنے والے کو ملتی ہیں
مدد بھگوان سے
بھگوان سے بھگوان سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.