رات میں ہی جاگتے ہیں
یہ گناہوں کے گھر
انکی راہیں کھولیں باہیں
جو بھی آئے ادھر آ ہا
یہ ہیں گمراہوں کا راستہ
مسکانیں جھوٹھی ہیں
پہچانیں جھوٹھی ہیں
رنگینی ہیں چھائی
پھر بھی ہیں تنہائی
کل انہی گلیوں میں
ان مسلی کلیوں میں
توہ یہ دھوم تھی
جو روح پیاسی ہیں
جس میں اداسی ہیں
وہ ہیں گھومتی
سبکو تلاش وہی
سمجھے یہ کاش کوئی آ ہا
یہ ہیں گمراہوں کا راستہ
مسکانیں جھوٹھی ہیں
پہچانیں جھوٹھی ہیرگینی ہیں چھائی
پھر بھی ہیں تنہائی
ہلکے اجالو میں
ہلکے اندھیروں
میں جو ایک راج ہیں
کیو کھو گیا ہیں وہ
کیا ہو گیا ہیں کی
وہ ناراض ہیں
آئے رات اتنا بتا
تجھکو تو ہوگا پتا آ ہا
یہ ہیں گمراہوں کا راستہ
مسکانے جھوٹھی ہیں
پہچانیں جھوٹھی ہیں
رنگینی ہیں چھائی
پھر بھی ہیں تنہائی
مسکانے جھوٹھی ہیں
پہچانیں جھوٹھی ہیں
رنگینی ہیں چھائی
پھر بھی ہیں تنہائی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.