آتی ہیں وہ آئسے چل کے
جیسے جنت میں رہتی ہیں
دیکھتی ہیں سبکو آئسے
جیسے سبکو وہ سہتی ہیں
پر غصے میں جو آئے اور
آنکھیں وہ دکھلائے
لڑتے لڑتے غلطی سے مسکائے
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
کرتی ہو جب اسسے باتیں
لگتا ہیں سونے والا ہیں
سوکے جب جبئی وہ جاگی
لگتا ہیں رونے والا ہیں
پر چپکے سے وہ آئے
میری نیند سے مجھے جگائے
لے باہوں میں اور
خود ہی وہ گر جائے
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
ہا وہ نا نا کرتی ہیں
ہا بڑا اکڑتی ہیں
ہا تھوڑسی ضدی ہیں
ہا عقل سے پڈی ہیں
جاتے ہیں سب بایے
دایے وہ جاتی ہیں
ٹیڑھی ان باتوں سے
مجھکو یہ ستاتی ہیں
ہر وقت سے پہلے آنا
سن نا نا کوئی بہنا
پر دیکھنا میرا راستہ روجنا
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس می دل گوس م
ہا پکچر میں روتا ہیں
ہا کھل مہ سوتا ہیں
ہا زارا نالائق ہیں
ہا پٹنے کے لائق ہیں
جانے کیا کہتا ہیں
جانے کیا کرتا ہیں
صوفے پے چڑھتا ہیں
پردو سے لڑتا ہیں
جب کرنے لگے صفائی
سمجھو کے شامت آئی
پھر تھک کے جب لیتا ہیں انگڑائی
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
ہا تھوڑی الگ سی ہیں
ہا تھوڑی غلط سی ہیں
ہا توڈا الگ سی ہیں
ہا توڈا غلط سی ہیں
آئسی بھی ہوگی وہ آئیسا نا سوچا تھا
آئیسا ہی ہوگا وہ آئیسا ہی سوچا تھا
کیوں لگتا ہیں یہ اپنا
یہ سچ ہیں یا ہیں سپنا
در لگتا ہیں کہی ہو نا جائے جھوتھ
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م
می دل گوس م۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.