می لو میری پریتما
میں ہی میری پریتما
کل تک تھا میں کلیوں کی دھول
تنے کیا آسمان
احسان کا تیرہ یہ ہیں کمل
کے ہو گیا آج میں بےمثال
پتھر تھا میں تیرہ پیار نے
پتھر میں ڈالی ہیں جان
دامم میرا آچل تیرا
ایسے بندھے تقدیر سے
کھلتے نہیں ستو جنم
اب یہ کسی تابدر سے
اب کون ہمکو کریگا جدا
کے پیار ہیں آپ اپنا کھدا
چاہت تو بس جینا جانے
مرنا کیا ہیں یہ کیا جانے
تو گھوم کا کر میری جان
احسان کا تیرہ یہ کمل
کے ہو گیا آج میں بےمسلپتھر تھا میں تیرہ پیار نے
پتھر میں ڈالی ہیں جان
میرے لیے مکھ پے کبھی
الجھے سے بال بکھرے نہیں
ورنہ اس اندھیرے میں
کھو جاؤنگا پھر میں کہی
آسو کی ایک بوند تیری قسم
مجھکو نا ہوگی سمندر سے کم
اسکی لہروں میں پھر جنم
ڈوبیگا یہ سارا عالم
میں بھی بچونگا کہا
احسان کا تیرہ یہ کمل
کے ہو گیا آج میں بےمثال
پتھر تھا میں تیرہ پیار نے
پتھر میں ڈالی ہیں جان
می لو میری پریتما
میں ہی میری پریتما
پتھر تھا میں تیرہ پیار نے
پتھر میں ڈالی ہیں جان۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.