نا آسمان نا ستارے
فریب دیتے ہیں
نا آسمان نا ستارے
فریب دیتے ہیں
ہمیں تو اپنے سہرے
فریب دیتے ہیں
نا آسمان نا ستارے
فریب دیتے ہیں
ہمیں تو اپنے سہرے
فریب دیتے ہیں
نا آسمان
باہر ہستی ہوئی
کیوں چمن مے آتی ہیں
باہر ہستی ہوئی
کیوں چمن مے آتی ہیں
یہ چار دن کے لیے
پھول کیو کھلتی ہیں
نظر کو کیو یہ
نظرے فریب دیتے ہیہامیں تو اپنے سہرے
فریب دیتے ہیں
نا آسمان
لگی ہیں آگ خود
اپنے ہی آشیانے سے
لگی ہیں آگ خود
اپنے ہی آشیانے سے
وہ بدنصیب گلا
کیا کرے زمانے سے
کے جسکو اپنے ہی پیارے
فریب دیتے ہیں
ہمیں تو اپنے سہرے
فریب دیتے ہیں
نا آسمان نا ستارے
فریب دیتے ہیں
ہمیں تو اپنے سہرے
فریب دیتے ہیں
نا آسمان۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.