نا دے الزام دل انکو
نا کر شکوہ زمانے سے
محبت کم نہیں ہوتی
کبھی بھی آزمانے سے
نا دے الزام
تیہر جاؤ میرے اشقو
نا باہر آنکھ کے آنا
تیہر جاؤ میرے اشقو
نا باہر آنکھ کے آنا
ملےگا کیا میری حالت پے
دنیا کو ہسنے سے
نا دے الزام
بڑی بیدرد دنیا ہیں
کسی کے گھام کو کیا جانےبدی بیدرد دنیا ہیں
کسی کے گھام کو کیا جانے
میز لیلیکے ہستی ہیں
خوش ہوتی ہیں رلانے سے
نا دے الزام
زارا سے دل کے گھوشے میں
ہزاروں گھام تڑپتے ہیں
زارا سے دل کے گھوشے میں
ہزاروں گھام تڑپتے ہیں
زارا سے خون کے قطرے کو
شکایت ہیں زمانے سے
نا دے الزام دل انکو نا
کر شکوہ زمانے سے
نا دے الزام۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.