اٹھاؤ جام مستی مے نا
دل توڑو دیوانے کا
اٹھاؤ جام مستی مے نا
دل توڑو دیوانے کا
اشارہ رات کا ہیں
مستیوں مے ڈوب جانے کا
اٹھاؤ جام مستی مے
نا دل توڑو دیوانے کا
ملے ہیں دل سے دل تو بچمے یہ دوریا کیوں ہیں
ملے ہیں دل سے دل تو بیچ
مے یہ دوریا کیوں ہیں
ہمارے درمیا سنسار
کی مجبوریا کیو ہیں
تمہارا ہمسفر ہو
میں تمہے کیا در زمانے کا
اٹھاؤ جام مستی مے نا
دل توڑو دیوانے کا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.