نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا
نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا
کھلا گلاب کی
ترہا میرا بدن
نکھار نکھار گئی
سوار سوار گئی
نکھار نکھار گئی
سوار سوار گئی
بنکے آئینہ
تجھے آئی جانیمن
نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا
بکھرا ہیں کاجل فجاؤ
مے بھیگی بھیگی ہیں شرم
بوندو کی رم-جھم سے
جگی آگ ٹھنڈی ہوا مے
آجا صنم یہ حسین
آگ ہم لے دل مے بسا
نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا
کھلا گلاب کی
ترہا میرا بدن
نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا
آچل کہا میں کہا ہویے مجھے ہوش کیا ہیں
یہ بیکھدی تنے دی ہیں
پیار کا یہ نشہ ہیں
سنلی ذرا سج دل گا
رہا ہیں نغمہ تیرا
نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا
کھلا گلاب کی
ترہا میرا بدن
نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا
کلیوں کی یہ سیج مہکے
رت جاگے ملان کی
کھو جائے دھڑکن مے
تیری دھڑکنے میرے من کی
آ پاس آ تیری ہر
سنس مے میں جو سما
نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا
کھلا گلاب کی
ترہا میرا بدن
نکھار نکھار گئی
سوار سوار گئی
بنکے آئینہ
تجھے آئی جانیمن
نا جانے کیا ہوا
جو تنے چھو لیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.