نادان نا بن آئے متوالے
کیوں حسن پے یو دیوانا ہیں
ارے کچھ ہاتھ نہیں آنے والا
پچھتانا ہی پچھتانا ہیں
کچھ ہاتھ نہیں آنے والا
پچھتانا ہی پچھتانا ہیں
چھیدنا یو رہ چلتے
غیر کو اچھا نہیں
کھوپڑی پر پیر کی
جتی نا پڑ جائے کہی
منے نا منے تیری مرضی
پر کم میرا سمجنا ہیں
کچھ ہاتھ نہیں آنے والا
پچھتانا ہی پچھتانا ہیں
تیری ترچھی نظر کو
دیکھتے ہیں دیکھنے والیکہی ایسا نا ہو
پڑ جائے تیری جان کے لالے
ہیں کم برا ان کم کا
انجام کچھری تھانہ ہیں
کچھ ہاتھ نہیں آنے والا
پچھتانا ہی پچھتانا ہیں
گلی پڑنے کی عادت
حسن والوں کی نہیں بھٹی
محبت آپ ہوتی ہیں
محبت کی نہیں جاتی
یہ پیار نظر کا دھوکھا ہیں
یہ دل کو پھاکت بالنا ہیں
کچھ ہاتھ نہیں آنے والا
پچھتانا ہی پچھتانا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.