نام گھوم جائیگا
چہرا یہ بادل جائیگا
میری آواز ہی پہچان ہیں
گر یاد رہے
نام گھوم جائیگا
چہرا یہ بادل جائیگا
میری آواز ہی پہچان ہیں
گر یاد رہے
وقت کے ستم کم ہسی نہیں
آج ہیں یہاں کل کہی نہیں
وقت سے بھرے اگر مل گئے کہی
میری آواز ہی پہچان ہیں
گر یاد رہے
نام گھوم جائیگا
چہرا یہ بادل جائیگا
میری آواز ہی پہچان ہیں
گر یاد رہے
جو گزر گئی کل کی بات تھیمر تو نہیں ایک آس تھی
رات کا سلا اگر پھر ملے کہی
میری آواز ہی پہچان ہیں
گر یاد رہے
ہو نام گھوم جائیگا
چہرا یہ بادل جائیگا
میری آواز ہی پہچان ہیں
گر یاد رہے
دن ڈھلے جہاں رات پاس ہو
زندگی کی راہ اونچی کر چلو
یاد آئے گر کبھی جی اداس ہو
میری آواز ہی پہچان ہیں
گر یاد رہے
ہو نام گھوم جائیگا
چہرا یہ بادل جائیگا
میری آواز ہی پہچان ہیں
گر یاد رہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.