نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
لکھا ہیں میںنے جو بھی وہ
میحفل کے نام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
لکھا ہیں میںنے جو بھی وہ
میحفل کے نام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
رخ موڈ دے ہوا کا جو
انسان ہیں وہی
رخ موڈ دے ہوا کا جو
انسان ہیں وہی
میرا تمام دوستو کو
یہ پیام ہیں
لکھا ہیں میںنے جو بھی وہ
میحفل کے نام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
ارمان ہیں منزلوں سے بھی
آگے گھزر نے کارمان ہیں منزلوں سے بھی
آگے گھزر نے کا
منزل تلک پہوچنا
ایک بات عام ہیں
لکھا ہیں میںنے جو بھی وہ
میحفل کے نام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
وادے ارادے جنکے بدلتے نہیں کبھی
وادے ارادے جنکے بدلتے نہیں کبھی
ہر وقت پھر یہ وقت تو
انکا غلام ہیں
لکھا ہیں میںنے جو بھی وہ
میحفل کے نام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
لکھا ہیں میںنے جو بھی وہ
میحفل کے نام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں
نغموں کے رنگ بکھرے ہیں
غزلوں کی شام ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.