خاموشی کے خط وہ
میرے نام کر گیا
کورے کورے دل پے میرے
یاد بھر گیا
پوچھوں میں کھدا
سے یہ تنے کیا کیا
جو تحفہ دیا تھا وہ
کیوں ہیں لے لیا
نہیں وہ سامنے ییکیسے من لوں
نہیں وہ سامنے یہ
کیسے من لوں
نا کوئی بتا دے رکھوں
میں کیسے اب صابر
نہیں وہ سامنے یہ
کیسے من لوں
نہیں وہ سامنے یہ
کیسے من لوں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.