نشیلی رات میں جب تمنے
جلفو کو سوارا ہیں
نشیلی رات میں جب تمنے
جلفو کو سوارا ہیں
ہمارے جاجبایے دل کو
امنگو نے ابھرا ہیں
نشیلی رات
گلو کو مل گئی رنگت
تمہارے سرخ گلو سے
ستاروں نے چمک پایی
تبسم کے اجلو سے
تمہاری مسکراہت نے
بہاروں کو نکھارا ہیہامرے جاجبایے دل کو
امنگو نے ابھرا ہیں
نشیلی رات
لیب رنگو کو ارے ٹوبا
گلابی کر دیا موسم
تمہاری سوکھ نظرو نے
شربی کر دیا موسم
ناشے میں چور ہیں عالم
نشیلا ہر نجرا ہیں
ہمارے جاجبایے دل کو
امنگو نے ابھرا ہیں
نشیلی رات۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.