نظر نے کہہ دیا
نظر نے کہہ دیا
افسانا میرے پیار کا
ہمیشہ آنکھ میں
دل رہتا ہیں دیدار کا
نظر نے کہہ دیا
نظر نے کہہ دیا
افسانا میرے پیار کا
ہمیشہ آنکھ میں
دل رہتا ہیں دیدار کا
کھلے تو راج ای عشق یو کھلے
کھلے تو راج ای عشق یو کھلے
کسی بھی غیر کو خبر نا ملے
سمجھنے والا سمجھلے
کے یہ اندازہ ہیں
اس بات کے اظہار کا
ہمیشہ آنکھ میں
دل رہتا ہیں دیدار کا
نظر نے کہہ دیا
نظر نے کہہ دیافسانا میرے پیار کا
ہمیشہ آنکھ میں
دل رہتا ہیں دیدار کا
جبسے ہوا ہیں تیرا اشارہ
جبسے ہوا ہیں تیرا اشارہ
بس میں نہیں ہیں دل بھی ہمارا
بس میں نہیں ہیں دل بھی ہمارا
قسم گئی قدر ٹوٹا گیا
کھدی کا اعتبار ٹوٹا گیا
صابر ٹوٹ اگایا
باہر بولی یہ موقا
نہیں انکار کا
ہمیشہ آنکھ مے
دل رہتا ہیں دیدار کا
نظر نے کہہ دیا
نظر نے کہہ دیا
افسانا میرے پیار کا
ہمیشہ آنکھ مے
دل رہتا ہیں دیدار کا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.