نظروں کو ٹکرانے دے
دل سے دل مل جانے دے
نظروں کو ٹکرانے دے
دل سے دل مل جانے دے
زلفیں ہٹا کے ساگر اٹھکے
مستی میں پینے دے
نظروں کو ٹکرانے دے
دل سے دل مل جانے دے
سن لے یار ہو جب آنکھیں چار
تو سمجھو محبت ہوئی
سب کچھ بھول کے بس یہ سماج لےنا
منزل ہیں تیری یہیں
سن لے یار ہو جب آنکھیں چار
تو سمجھو محبت ہوئی
سب کچھ بھول کے بس یہ سماج لےنا
منزل ہیں تیری یہیں
جلوہ دکھا کے خود کو بنکے
مستی میں گانے دے
نظروں کو ٹکرانے دے
دل سے دل مل جانے دیہے نظروں کو ٹکرانے دے
دل سے دل مل جانے دے
الفت کا ہیں نام جوانی
یہ دنیا دیوانی ہوئی
شامہ پروانے کی کہانی
تو تیری کہانی ہوئی
الفت کا ہیں نام جوانی
یہ دنیا دیوانی ہوئی
شامہ پروانے کی کہانی
تو تیری کہانی ہوئی
ہنسکے ہنسکے گھام کو بھولکے
مستی میں رہنے دے
نظروں کو ٹکرانے دے
دل سے دل مل جانے دے
ارے رے نظروں کو ٹکرانے دے
دل سے دل مل جانے دے
زلفیں ہٹا کے ساگر اٹھکے
مستی میں پینے دے
نظروں کو ٹکرانے دے
دل سے دل مل جانے دے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.