اپنی تقدیر جو
اپنے ہاتھوں لکھے
اپنی ہستی بنا سکے
راجہ یا رنک ہو
جاگ اسکے سنگ ہو
زیادہ جو انک پا سکے
نیم ہو، نیم ہو، نیم ہو
جہاں کا نیا یہ نیم ہو
بیدی اگیان کی پگھلا کے گاین سے
بوندی سپنے چھڑا سکے
(بوندی سپنے چھڑا سکے)
قدرت میں ایک سا حق سبکو دیا
سب حق اپنا کما سکیں
نیم ہو، نیم ہو، نیم ہو
جہاں کا نیا یہ نیم ہو
کوئی ہنار جسمیں ہو
سمیہ اسکا ہی بدلتا ہیں
او۔۔ ماتی نظر آتا ہو
پگھلکر سونا اگلتا ہیں
کیا لےنا ذات سے
کیا لےنا نام سے
پہچاننے سبکو انکے کام سے
بویے دستور نے جتنے متبھید ہیں
انکو جڑ سے مٹا سکیں
راجہ یا رنک ہو
جاگ اسکے سنگ ہو
زیادہ جو انک پا سکیں
نیم ہو، نیم ہو، نیم ہو
جہاں کا نیا یہ نیم ہو
نیم ہو، نیم ہو، نیم ہو
جہاں کا نیا یہ نیم ہو
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.