او آسمان والے
او آسمان والے
اپنی دھرتی کے دکھڑے زارا دیکھ لے
کوئی ہنستا ہیں کوئی روتا ہیں
کوئی جاگ رہا کوئی سوتا ہیں
او آسمان والے
اس دنیا میں سکھ دکھ تنے
نہیں برابر بنٹے
نہیں برابر بنٹے
ایک کھلایا پھول تو تن میں
سو سو چبھویے کانٹے
سو سو چبھویے کانٹے
او آسمان والے
اپنی دھرتی کے دکھڑے زارا دیکھ لے
کوئی ہنستا ہیں کوئی روتا ہےکوئی جاگ رہا کوئی سوتا ہیں
او آسمان والے
دکھیاروں کا کوئی نا ساتھی
قسمت کرے تھٹولی
کہی دیوالی جھگمگ کرتی
کہی سلگتی ہولی
دیکھ لیا انصاف یہ تیرا
وہ رے زلمی زمانے
ایک خوشی کے پیچھے پڑتے
سو سو آنشو بہنے
او آسمان والے
اپنی دھرتی کے دکھڑے زارا دیکھ لے
کوئی ہنستا ہیں کوئی روتا ہیں
کوئی جاگ رہا کوئی سوتا ہیں
او آسمان والے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.